میرے اندر کہیں میری پلکوں کی چادر تلے خاموشیاں بستی ہیں کبھی ملے تم اُن سے؟ تم بھی تو وہیں پر مکین ہو میرے دل کی زمین پر تمہارا فقط تمہارا بسیرا ہے کبھی ملو نہ تم اُن سے فُرصت کے لمحوں میں میرے اندر کی خاموشیاں تمہاری فقط تمہاری منتظر ہیں A .s poetry