یخ بستہ اگر ہے تیری خواہشوں کا سمندر تو اچھا ہے نہیں اٹھنے دے گا اپنے دل میں کوئی لہر تو اچھا ہے یہ عشق و محبت کی باتیں تو بس اکہ فسانہ ہے بنائے گا پہلے ہی اپنی زات کو تو معتبر تو اچھا ہے استعاراتی افق بڑھانے کی آڑ میں صنم کو خدا نہ کہنا کلام اللہ کو ہمیشہ رکھے گا جو زیر نظر تو اچھا ہے کتنے ہی سکندر آئے اور چلے گئے دنیائے فانی سے راہ حق پر کرے گا جو تو زندگی بسر تو اچھا ہے اس گزرگاہ پر ملیں گے تم کو ہزاروں غزل گو رازی ذکرِ حق سے جو رکھے گا تو اپنے لب تر تو اچھا ہے رازی ©Aamir Mubarik #achahai #urdupoetry #nojotourdu #kashmirwrites #Light