الماری سے خط اسکے پرانے نکل آۓ پھر سے میرے چہرے پہ دانے نکل آۓ ماں بیھٹہ کر تکتی تھی جہاں سے میرا رستہ مٹی کوہٹانے سے خزانے نکل آۓ ممکن ہے اب ہمیں گاؤں بھی نہ پہچانے بچپن سے ہی ہم گھر سے کمانے نکل آۓ.. ©raheel usmani ki zindagi 123 #SunSet