#OpenPoetry *وہ ہے سچا مذہب جو اسلام کہاتا ہے *جو انساں کو جینے کا انداز سکھاتا ہے *سانسوں کی آمد کا گہرا راز بتاتا ہے *جو یہ کہتا ہے دنیا کیسے ایجاد ہوئی *ایک غلطی سےخارج آدم کی فریاد ہوئی *جو یہ کہتا ہے دنیا کو ایک سزا (آزمائش) سمجھو* *اپنے ہونے میں اللہ کی صرف رضا سمجھو *جو یہ کہتا ہے کہ جو کچھ بھی ہے فانی ہے *کہتے ہیں ہم جسے قیامت وہ تو آنی ہے *کیسے ہوتی ہے صبح کیسے شام بتاتا ہے *وہ ہے سچا مذہب جو اسلام کہاتا ہے *آج جہاں میں دیکھو تو ہر اور برائی ہے *اور بدی سے نیکی کی گھنگھور لڑائی ہے *انساں نے دولت کو اپنا دھرم بنایا ہے *اور گناہوں کو ہی اپنا کرم بنایا ہے *کس کو ہے پرواہ فرائض اور اصولوں کی *دنیا یاد رہی، بھولے ہم ہر بات نبیوں کی *ذات پات میں رہے کرتے مارا ماری *ارے فیصلے کے دن کی بھی کرلو تیاری *اک رستہ ہے جو جنت کی راہ دکھاتا ہے *وہ ہے سچا مذہب جو اسلام کہاتا ہے *جہاں برائی ختم،شروع اسلام وہاں سے ہے *اپنے بندوں کو اس کا پیغام وہاں سے ہے *ایک مکمل جس نے یہ قانون بنایا ہے *اس نے اپنے بندوں کو ہر گام سکھایا ہے *کیسے جینا ہے تم کو اور کیسے مرنا ہے *اس دنیا میں رہ کر کیا کارنامہ کرنا ہے *ہر اچھی باتوں کا حکم ہمیں جو دیتا ہے *اور آخرت بنوا دے یہ دین ہی ایسا ہے *جو انساں کو ایک کامل انساں بناتا ہے *وہ ہے سچا مذہب جو اسلام کہاتا ہے *دنیا میں آئے ہو تو انساں بنو پہلے *جن کی امت میں ہو، ان کی راہ چلو پہلے *ان کی فرمانبرداری کا نام محبت ہے *یہی عقیدہ کہلائے اور یہی عبادت ہے *وید ہو یا توریت کہو یا انجیل ہو یا قرآں *لیکن دین فطرت دین قائم اک ہی ہے ہاں *جو اس پر الزام لگائیں گے پچھتائیں گے *جب دوزخ کی تکلیفوں کو سہہ نہ پائیں گے *جو سچا ایمان یقین اور علم بڑھاتا ہے *وہ ہے سچا مذہب جو اسلام کہاتا ہے *جو حضرت نوح پر اترا اسلام وہی تو ہے *آپ محمد تک پہنچا اسلام وہی تو ہے *ذکر ہے جس کا ویدوں میں اسلام وہی تو ہے *اور قرآن کی سورتوں میں اسلام وہی تو ہے *جو سمجھایا نبیوں نے اسلام وہی تو ہے *دی اصلاح حدیثوں نے اسلام وہی تو ہے *جو ایمان مجمل ہے اسلام وہی تو ہے *اور ایمان مفصل ہے اسلام وہی تو ہے *جو کلمہ طیب پہلے پہل پڑھاتا ہے *وہ ہے سچا مذہب جو اسلام کہاتا ہے *میں نے سوچا بت کو پوجوں روح نہیں مانی *اس کو پوجوں اس کو پوجوں کیا ہے من مانی *کرسی پوجا، دولت پوجا اور پشو پوجا *پتھر پوجا، ور پوجا اور لہو پوجا *جو کچھ ہے، بس ایک وہی بس ایک وہی ناداں *انساں کو بھگوان سمجھنا ہے اس کا اپمان *اس تو بہتر ہے کہ تم خود کو پہچانو *بدی، گناہوں سے بچ جاؤ بات میری مانو *جس کے ذریعے انسان اجر، دعائیں پاتا ہے *وہ ہے سچا مذہب جو اسلام کہاتا ہے* *اس مذہب میں دنیا کا ہر راز نمایاں ہے* *جینے سے مرنے تک کا ہر طور سکھایا ہے* *ہے پابندی، کلموں، روزوں اور نمازوں کی* *حج لازم ہے، اور لکھی فہرست زکاتوں کی* *انساں کے ہر اک عمل کی لاکھ دعائیں ہیں* *اک اک سورہ میں اللّٰہ کی لاکھ شعائیں ہیں* *جیسے ماں بچے کو اچھی بات سکھاتی ہے* *عقل، توحید، سمجھ ایمان بناتی ہے* *اور ہدایت جس کو دے مالک، وہ پاتا ہے* *اس میں ہے تہذیب، صداقت اور وفاداری* *گھونگھٹ، آنچلنے کی لجا اور پردہ داری* *عزت، غیرت، ایک سلیقہ اور بھلائی ہے* *مضبوطی، بہبودی ظاہر صرف خدائی ہے* *یہ تو بس اعمال، ادب، اخلاق نفاست ہے* *شرک نہیں ہے، کفر نہیں ہے، صرف اطاعت ہے* *بڑے بزرگوں کی عزت، ماں والد کا سمان* *بچوں کو بچپن سے دکھلادے راہ قرآن* *اسی لئے یہ دھرم حیا کے دل کو بھاتا ہے* *وہ ہے سچا مذہب جو اسلام کہاتا ہے* شاعرہ : لتا حیا #OpenPoetry