حمزہ اور رانیہ کے نکاح کو ایک ہفتہ تھا جب رانیہ مر گئی. " حیا کی گردن میں گلٹی ڈوب کر ابھری. جنت کچھ دیر چپ بیٹھی رہی. تو حیا نے بے چینی سے گردن موڑی. جنت انگلی کے پوروں سے آنکھوں کے کونوں میں ابھرتے آنسو صاف کر رہی تھی. " حمزہ سے بدلہ لینے کے لیے, ڈرگ ڈیلرز نے رانیہ کو اغواہ کر لیا اور اس پر حیوانیت کی انتہا کر دی." جنت نے مگ ایک طرف رکھ دیا. حیا اپنے مگ کے کناروں پر انگلی پھیرتے سنتی رہی. " ان درندوں نے اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی, اس کے جسم میں ڈرگز کے انجیکشن لگائے, حمزہ کے لیے نفرت بھرے جملے اس کے جسم پر گاڑے, وڈیو بنائی, حمزہ کو بھیجی. " جنت نے ایک ہی سانس میں روداد سنائ. حیا کو اپنے رونگھٹے کھڑے ہوتے محسوس ہوئے. اپنی آنکھوں کی پتلیوں پر اسے گرم مائع کا احساس ہوا. مگر وہ پلکیں جھپکتے ان کو اندر اتار گئی. اسے لگتا تھا وہ جہنم کی سی زندگی گزار رہی ہے مگر دنیا میں عذاب تو رانیہ نے دیکھا تھا. #HayaNovel #Writer #FakhraWaheed #Painful