ایک گلی تھی جب اس سے ہم نکلے ایسے نکلے کہ جیسے دم نکلے کوچہء آرزو جو تھا اس میں زلف جاناں طرح کے خم نکلے جو پھرے در بدر یہاں وہ لوگ اپنے باہر بہت ہی کم نکلے آگ جس شہر میں لگی جس دن سب سے آخر میں وہاں سے ہم نکلے جون یہ جو وجود ہے، یہ وجود کیا بنے گی اگر آدم نکلے جون ایلیاء #juhn_aliya❤️