یہی خوش فہمی تمہاری تمہیں لے ڈوبے گی جو سمجھتے ہو شبِ غم ہمیں لے ڈوبے گی دشمنوں کی کیا ضرورت، اپنی قسمت ہے نا ہم کے جتنی بھی اڑانیں بھریں، لے ڈوبے گی وہ جفاؤں کے سہارے ہمیں ٹھکراتے ہیں ایک دن ان کی یہ غلطی انہیں لے ڈوبے گی اپنے اشکوں کا بتاتا ہی نہیں میں اس کو ورنہ لہروں کی زباں بات میں لے ڈوبے گی اُس کی آنکھوں میں نہ دیکھیں گے دوبارہ اب ہم اُس کی آنکھوں کی چمک پھر ہمیں لے ڈوبے گی! ثاقبؔ محمود ©Saqib Mehmood #saqibmehmood #saqibmehmoodpoetry #Poetry #urdu #urduadab #urdu_poetry #urdu_shayari #writing